ہندو پنجائت جیکب آباد کے صدر کے تشدد اور بلیک میلنگ کے الزامات، سندھ چھوڑجانے کی دھمکی
سندھ کے شمالی ضلع جیکب آباد کے ہندو پنجائت کے صدر لال چند کی پرانی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، جس میں صابر جکھرانی نامی بااثر شخص پر تشدد اور بلیک میلنگ کے الزامات لگاتے دکھائی دیے، ساتھ ہی انہوں نے دعویٰ کیا کہ مذکورہ شخص کا تعلق پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما اعجاز جکھرانی سے ہے۔
ہراسانی کی وجہ سے جیکب آباد کی ہندو برادری انتخابی عمل سے نالاں
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں ہندو پنچائت کے صدر لال چند کی ویڈیو چند ماہ پرانی ہے، جس میں وہ پیپلزپارٹی کے رہنما اور اس کے کارندے صابر جکھرانی پر سنگین الزامات لگاتے دکھائی دیے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہیں نہ صرف باہر تشدد کا نشانہ بنایا گیا بلکہ صابر جکھرانی نے انہیں بنگلے پر بلاکر وہاں بھی ملازموں سے تشدد کا کروایا اور انہیں بلیک میل کرکے ان سے بھتہ مانگا جا رہا ہے۔
صابر جکھرانی کون ہے؟
ھندو پنچائت کے صدر کی پریس کانفرنس ،
اعجاز جکھرانی کے بنگلو پر بلا کے مجھ پر تشدد کیا گیا ہے۔
یہ غندہ گردی بند کرو،ً جکھرانی غندوں کو گرفتار کرو۔ pic.twitter.com/8dQ6Fc7J8c— @SaeedSangri (@saeedsangri) February 17, 2024
ان کا کہنا تھا کہ جب ہندو برادری کے صدر کے ساتھ ایسا ہو رہا ہے تو باقی عام ہندووں کے ساتھ کیا حشر ہوتا ہوگا، انہوں نے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہی حالات رہے تو یہاں کوئی بھی ہندو باقی نہیں رہے گا۔
کئی سالوں سے اِس غنڈہ قبضہ خور مافیہ نے شھر میں
ظلم برپا کیا ھوا ھے، آسان شکار ھندو کمیونٹی ھے۔ ان
کی پراپرٹی عزت سب پر قبضے اور آواز اُٹھانے پر کچھ سال پہلے پنچایت صدر سُدھامچند چاولا کو قتل کردیا۔
اسی وجہ سے لاکھوں ھِندُو شھر چھوڑ گئے@BBhuttoZardari https://t.co/qULMdVPqtu— Dr. Safdar Sarki (@safdarsarki) February 17, 2024
صدر لال چند نے عندیہ دیا کہ اگر ہندو برادری کے ساتھ ناروا سلوک بند نہ کیا گیا اور انہیں بلیک میل کرنے کا سلسلہ بند نہ ہوا تو انتہائی کم تعداد میں بچ جانے والے ہندو بھی سندھ چھوڑ کر چلے جائیں گے۔
Who is Shabir Jakhrani?
Aijaz Jakhrani must be answerable. @HRCP87 @AijazJakhranii https://t.co/tiMh27EKwh— Qazi Asif (@q_Asif) February 18, 2024
یہ واضح نہیں ہے کہ مذکورہ ویڈیو کتنی پرانی ہے، تاہم یہ انتخابات سے قبل کی ویڈیو ہے۔
پاکستان میں اقلیتیں پہلے ہی حملوں کی زد میں ہیں لیکن سندھ میں ہندو برادری پہلے ہی اپنی آبائی سرزمین سندھ سے ہجرت کر چکی ہے جو انکی ملکیت 5000 قبل مسیح سے ہے۔ ہمیں اس ظلم کی شدید مذمت کرنی چاہیے۔ https://t.co/bKxzd8yX7w
— Ali Joyo (@iamalijoyo) February 17, 2024
ہندو پنچائت کے صدر لال چند کو گزشتہ برس 2023 میں جعلی فرٹیلائزر فروخت کرنے کے الزام میں گرفتار بھی کیا گیا تھا، بعد ازاں اعجاز جکھرانی کے کہنے پر ان کے خلاف دائر مقدمات ختم کرکےانہیں آزاد کیا گیا تھا۔