ہندو پنجائت جیکب آباد کے صدر کے تشدد اور بلیک میلنگ کے الزامات، سندھ چھوڑجانے کی دھمکی

سندھ کے شمالی ضلع جیکب آباد کے ہندو پنجائت کے صدر لال چند کی پرانی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، جس میں صابر جکھرانی نامی بااثر شخص پر تشدد اور بلیک میلنگ کے الزامات لگاتے دکھائی دیے، ساتھ ہی انہوں نے دعویٰ کیا کہ مذکورہ شخص کا تعلق پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما اعجاز جکھرانی سے ہے۔

ہراسانی کی وجہ سے جیکب آباد کی ہندو برادری انتخابی عمل سے نالاں

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں ہندو پنچائت کے صدر لال چند کی ویڈیو چند ماہ پرانی ہے، جس میں وہ پیپلزپارٹی کے رہنما اور اس کے کارندے صابر جکھرانی پر سنگین الزامات لگاتے دکھائی دیے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہیں نہ صرف باہر تشدد کا نشانہ بنایا گیا بلکہ صابر جکھرانی نے انہیں بنگلے پر بلاکر وہاں بھی ملازموں سے تشدد کا کروایا اور انہیں بلیک میل کرکے ان سے بھتہ مانگا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب ہندو برادری کے صدر کے ساتھ ایسا ہو رہا ہے تو باقی عام ہندووں کے ساتھ کیا حشر ہوتا ہوگا، انہوں نے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہی حالات رہے تو یہاں کوئی بھی ہندو باقی نہیں رہے گا۔

صدر لال چند نے عندیہ دیا کہ اگر ہندو برادری کے ساتھ ناروا سلوک بند نہ کیا گیا اور انہیں بلیک میل کرنے کا سلسلہ بند نہ ہوا تو انتہائی کم تعداد میں بچ جانے والے ہندو بھی سندھ چھوڑ کر چلے جائیں گے۔

یہ واضح نہیں ہے کہ مذکورہ ویڈیو کتنی پرانی ہے، تاہم یہ انتخابات سے قبل کی ویڈیو ہے۔

ہندو پنچائت کے صدر لال چند کو گزشتہ برس 2023 میں جعلی فرٹیلائزر فروخت کرنے کے الزام میں گرفتار بھی کیا گیا تھا، بعد ازاں اعجاز جکھرانی کے کہنے پر ان کے خلاف دائر مقدمات ختم کرکےانہیں آزاد کیا گیا تھا۔

سندھ کی باگڑی برادری نسل در نسل ووٹ دینے سے خفا کیوں؟