شدید بارشوں سے سندھ کا بہت بڑا علاقہ جھیل میں تبدیل، ناسا نے تصویر جاری کردی

سیٹلائٹ سے لی گئی تصویر میں گہرا نیلا رنگ سیلابی جھیل کی نشاندہی کر رہا ہے۔ ناسا فوٹو

امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا نے حالیہ مون سون کی سندھ میں بارشوں سے آنے والی تباہی کی تازہ تصویر جاری کردی، جسے دیکھ کر دنیا بھر کے لوگ دنگ رہ گئے۔

ناسا کی جانب سے جاری کی گئی تصویر میں سندھ کے 100 میٹر کے علاقے کو مکمل طور پر ایک جھیل میں تبدیل ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

ناسا نے مذکورہ تصویر 27 اگست 2022 کو اپنی سیٹ لائٹ موڈیز سے کھینچی اور پھر اسی تصویر کا موازنہ 27 اگست 2021 کو کھینچی جانے والی تصویر سے کیا اور پھر دونوں تصاویر کو جاری کردیا۔

گزشتہ برس کی تصویر میں سندھ میں خشک سالی دیکھی جا سکتی ہے اور کسی بھی علاقے میں کہیں پانی موجود نہیں تھا مگر تازہ تصویر سے معلوم ہوتا ہے کہ دکھایا گیا علاقہ جھیل میں تبدیل ہوگیا۔

ناسا کی جانب سے کھینچی گئی تصویر میں سندھ کا 100 میٹر پر محیط علاقہ دکھایا گیا ہے جو مکمل طور پر پانی کی جھیل میں تبدیل ہوچکا ہے۔

ناسا نے سندھ کی تصویر جاری کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان بھر میں حد سے زیادہ مون سون بارشوں سے وہاں سیلاب آگیا اور سب سے زیادہ سندھ اور بلوچستان سیلاب سے متاثر ہوئے، جہاں کئی کئی علاقے جھیل میں تبدیل ہوچکے ہیں۔

اگرچہ ناسا نے سندھ کی تصویر جاری کی ہے اور بتایا ہے کہ صوبے کا 100 کلو میٹر پر مشتمل علاقہ مکمل طور پر جھیل میں تبدیل ہوچکا ہے، تاہم ادارے نے یہ واضح نہیں کیا کہ مذکورہ مقام صوبے کے کس ضلع یا ڈویژن میں ہے۔

بارشوں اور سیلاب سے کراچی ڈویژن کے علاوہ صوبے کی تمام ڈویژنز سخت متاثر ہوئی ہیں، تاہم سب سے زیادہ تباہی لاڑکانہ اور سکھر ڈویژن میں ہوئی ہے جب کہ ضلع دادو میں سیلاب سے سب سے زیادہ تباہی آئی، جہاں کا شہر خیرپور ناتھن شاہ (کے این شاہ) بھی مکمل طور پر ڈوب چکا ہے۔