سندھ کی 29 جھیلوں پر 7 لاکھ تک مسافر پرندوں کی آمد

محکمہ جنگلی حیات سندھ نے جنگلی حیات کے عالمی دن کی مناسبت سے رواں سال کے لیے پرند شماری کی رپورٹ جاری کر دی، جس کے مطابق رواں سال سندھ کی 29 جھیلوں پر چھ لاکھ 49 ہزار سے زیادہ مسافر پرندے آئے۔
محکمہ جنگلی حیات کی جانب سے جاری کردہ اعداد وشمار حتمی نہیں، سندھ کی دیگر جھیلوں پر بھی مسافر پرندے آتے ہیں جب کہ مسافر پرندوں کی آمد کے ایام بھی مختلف ہوسکتے ہیں۔
محکمہ جنگلی حیات سندھ کا کہنا ہے کہ حالیہ دور میں ڈیجیٹل ایجادات سے قبل اگر کوئی شکاری کسی جگہ جانور یا پرندے کا شکار کرتا تھا یا پکڑتا تھا تو کسی کو خبر ہی نہیں ہوتی تھی مگر اب ہر کسی کے پاس موبائل فون ہے اور اگر کسی جانور کا شکار ہوتا ہے تو محکمے کو چند گھنٹوں میں واٹس ایپ پر ویڈیو موصول ہوجاتی ہے۔
عام طور پر سرکاری محکموں میں ڈیجیٹل ایجادات اور پلیٹ فارم کے استعمال پر ممانعت ہوتی ہے مگر محکمہ جنگلی حیات سندھ کا نیا قانون ڈجیٹل میڈیا اور سوشل میڈیا کے استعمال کی نہ صرف اجازت دیتا ہے بلکہ اسٹاف کو ڈیجیٹل ٹولز کی تربیت لینے پر زور بھی دیتا ہے۔
محکمہ جنگلی حیات نے تقریباً 15 سال قبل سبز کچھوے کے تحفظ کے لیے کراچی کے ٹرٹل بیچ پر آنے والے دو سبز کچھوؤں کی سمندر میں نقل و حرکت رکارڈ کرنے کے لیے ’چاندنی ون‘ اور ’چاندنی ٹو‘ کے نام سے دو جدید ڈیجیٹل سیٹلائیٹ ٹرانسمیٹر لگائے تھے، بعد میں ان جدید ڈجیٹل سیٹلائیٹ ٹرانسمیٹر پر ان دونوں سبز کچھووں کو ایران کے ساحلوں پر دیکھا گیا۔
اب ایسے ہی ڈیجیٹل ٹولز کی مدد سے محکمہ جنگلی حیات نے صوبے کی 29 جھیلوں پر مسافر پرندوں کی آمد ریکارڈ کی، جس سے معلوم ہوا کہ دسمبر 2024 کے اختتام تک سندھ میں 6 لاکھ 49 ہزار مسافر پرندے ائے، جن میں سے زیادہ تر کا تعلق سائیبیریا سے تھا۔