کراچی یونیورسٹی میں اسلامی جمعیت کے ارکان کا سندھی شاگرد کے کارکنان پر تشدد

صوبائی دارالحکومت کراچی کی مادر علمی میں مذہبی طلبہ تنظیم اسلامی جمعیت طلبہ (آئی جے ٹی) کے ارکان کی جانب سے سندھی شاگرد ستھ (ایس ایس ایس) کے ارکان پر تشدد کا واقعہ سامنے آیا ہے۔

ٹوئٹر پر متعدد افراد نے پوسٹس میں زخمی نوجوان کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ کراچی یونیورسٹی میں اسلامی جمعیت طلبہ کے کارکنان نے شاہ عبدالطیف بھٹائی کے شعروں کو مٹانے سمیت سندھی شاگرد ستھ کے ارکان پر ڈنڈوں اور لوہے کی راڈوں سے حملہ کردیا۔

ٹوئٹر پر شیئر کی جانے والی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ یونیورسٹی میں لکھے گئے شاہ عبدالطیف بھٹائی کے شعر قرآنی آیات پر مبنی ہیں، جن پر دائرے بنا کر انہیں خراب کیا گیا۔

سوشل میڈیا صارفین نے دعویٰ کیا کہ قرآنی آیات پر مبنی شعروں کو خود کو اسلامی طلبہ تنظیم کہنے والی جماعت کے کارکنان نے خراب کیا اور انہوں نے مقدس الفاظ پر مبنی شعروں کی بے حرمتی کی اور پھر مذکورہ شعر لکھنے والے طلبہ پر تشدد بھی کیا۔

’سندھی ایسوسی ایشن آف نارتھ امریکا‘ (سانا) نے بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے انتظامیہ اور پولیس سے نوٹس لے کر اسلامی جمعیت طلبہ کے ارکان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔

’پروگریسو اسٹوڈنٹ فیڈریشن‘ (پی آر ایس ایف) نے بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ سندھی شاگرد ستھ کے کارکنان پر جمعیت کے ارکان نے حملہ کیا اور انہوں نے شاہ عبدالطیف بھٹائی کے مقدس الفاظ پر مبنی شعروں کو خراب کیا۔

سندھی شاگرد ستھ کے ٹوئٹر ہینڈل پر فوری طور پر واقعے سے متعلق کوئی اپڈیٹ فراہم نہیں کی گئی، البتہ ایک ٹوئٹ میں سندھ پولیس پر تنقید کی گئی جب کہ اسلامی جمعیت طلبہ کی جانب سے واقعے سے متعلق کوئی ٹوئٹ یا بیان جاری نہیں کیا گیا۔

سوشل میڈیا صارفین نے اسلامی جمعیت طلبہ کے خلاف کارروائی کرکے طلبہ پر تشدد کرنے والے ملزمان کو گرفتار کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔

گزشتہ برس اگست میں بھی اسلامی جمعیت کے ارکان نے سندھی شاگرد ستھ کے کارکنان پر حملہ کیا تھا اور انہوں نے شاہ عبدالطیف بھٹائی کے شعروں کو مٹا دیا تھا۔

 

کراچی یونیورسٹی میں ہولی منانے والی لڑکیوں پر مذہبی تنظیم کے طلبہ کا تشدد

 

کراچی یونیورسٹی میں دو طلبہ تنظیموں میں تصادم، سندھی شاگرد ستھ کے ارکان زخمی