سکرنڈ آپریشن: گاؤں والوں نے رینجرز اہلکاروں پر ڈنڈوں سے حملہ کیا، نگران وزیر داخلہ سندھ

نگران وزیر داخلہ سندھ (ر) حارث نواز نے دعوی کیا ہے کہ سکرنڈ کے گاؤں ماڑی جلبانی میں گاؤں والوں نے رینجرز اور پولیس اہلکاروں پر ڈنڈوں اور کلہاڑیوں سے حملہ کیا، جس پر سیکیورٹی فورسز نے اپنا دفاع کیا۔

ماڑی جلبانی میں پولیس اور رینجرز نے 28 ستمبر کو مشترکہ آپریشن کیا تھا۔

مشترکہ آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے 4 دیہاتی ہلاک اور 5 زخمی ہوگئے تھے, بعد ازاں مزید ایک زخمی چل بسا تھا۔

آپریشن کے دوران دیہاتیوں کی ہلاکت کا مقدمہ 29 ستمبر کو زاہد جلبانی کی مدعیت میں نامعلوم 40 سے 45 سیکیورٹی اہلکاروں اور حکومتی عہدیداروں کے خلاف دائر کیا گیا تھا۔

واقعے کے خلاف سندھ بھر میں مظاہرے کیے گئے تھے جس پر نگران وزیر اعلی نے نوٹس لیتے ہوئے تفتیشی کمیٹی قائم کرتے ہوئے اسے چار دن میں رپورٹ دینے کا حکم دیا تھا۔

سکرنڈ آپریشن کا مقدمہ قتل کی دفعات کے تحت دائر

واقعے سے متعلق وزیر داخلہ حارث نواز نے ڈان نیوز کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے دعوی کیا کہ گاؤں والوں نے رینجرز اور پولیس کے پہنچتے ہی ان پر حملہ کردیا۔

نگران وزیر داخلہ کے مطابق گاؤں والوں نے رینجرز اہلکاروں پر ڈنڈوں اور لاٹھیوں سے حملہ کیا اور زخمی ہونے والے اہلکاروں کو کلہاڑیاں بھی ماریں۔

سکرنڈ آپریشن: وزیرِ اعلٰی سندھ نے رپورٹ طلب کرلی، تحقیق کیلئے کمیٹی قائم

انہوں نے دلیل دی کہ جب اہلکاروں پر حملہ ہوا تو انہوں نے اپنا دفاع کیا۔

حارث نواز کے مطابق اگر اس طرح سیکیورٹی اہلکاروں پر حملے ہوئے تو وہ کچے میں آپریشن کیسے کریں گے؟

زخمی ہونے والے ریبجرز اہلکار کہاں ہے سے متعلق پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ ڈی جی رینجرز اس متعلق بتادیں گے کہ انہیں علاج کے لیے کہاں منتقل کیا گیا

سکرنڈ آپریشن کا ایک زخمی چل بسا، ہلاکتوں کی تعداد 5 ہوگئی