سکرنڈ آپریشن: گاؤں والوں نے رینجرز اہلکاروں پر ڈنڈوں سے حملہ کیا، نگران وزیر داخلہ سندھ
نگران وزیر داخلہ سندھ (ر) حارث نواز نے دعوی کیا ہے کہ سکرنڈ کے گاؤں ماڑی جلبانی میں گاؤں والوں نے رینجرز اور پولیس اہلکاروں پر ڈنڈوں اور کلہاڑیوں سے حملہ کیا، جس پر سیکیورٹی فورسز نے اپنا دفاع کیا۔
ماڑی جلبانی میں پولیس اور رینجرز نے 28 ستمبر کو مشترکہ آپریشن کیا تھا۔
مشترکہ آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے 4 دیہاتی ہلاک اور 5 زخمی ہوگئے تھے, بعد ازاں مزید ایک زخمی چل بسا تھا۔
گاؤں والوں نے رینجرز اہلکار پر حملہ کیا اور high value target کو بھاگنے میں مدد کی ، بریگیڈیئر ر حارث نواز ، نگران وزیر داخلہ سندھ@harisnawaz3 @Dawn_News#InFocus#SakrandIncident #SakrandBleeds #Sakrand pic.twitter.com/Y7OOCTte1e
— Nadia Naqi (@NadiaNaqi) September 30, 2023
آپریشن کے دوران دیہاتیوں کی ہلاکت کا مقدمہ 29 ستمبر کو زاہد جلبانی کی مدعیت میں نامعلوم 40 سے 45 سیکیورٹی اہلکاروں اور حکومتی عہدیداروں کے خلاف دائر کیا گیا تھا۔
واقعے کے خلاف سندھ بھر میں مظاہرے کیے گئے تھے جس پر نگران وزیر اعلی نے نوٹس لیتے ہوئے تفتیشی کمیٹی قائم کرتے ہوئے اسے چار دن میں رپورٹ دینے کا حکم دیا تھا۔
واقعے سے متعلق وزیر داخلہ حارث نواز نے ڈان نیوز کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے دعوی کیا کہ گاؤں والوں نے رینجرز اور پولیس کے پہنچتے ہی ان پر حملہ کردیا۔
نگران وزیر داخلہ کے مطابق گاؤں والوں نے رینجرز اہلکاروں پر ڈنڈوں اور لاٹھیوں سے حملہ کیا اور زخمی ہونے والے اہلکاروں کو کلہاڑیاں بھی ماریں۔
سکرنڈ آپریشن: وزیرِ اعلٰی سندھ نے رپورٹ طلب کرلی، تحقیق کیلئے کمیٹی قائم
انہوں نے دلیل دی کہ جب اہلکاروں پر حملہ ہوا تو انہوں نے اپنا دفاع کیا۔
حارث نواز کے مطابق اگر اس طرح سیکیورٹی اہلکاروں پر حملے ہوئے تو وہ کچے میں آپریشن کیسے کریں گے؟
زخمی ہونے والے ریبجرز اہلکار کہاں ہے سے متعلق پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ ڈی جی رینجرز اس متعلق بتادیں گے کہ انہیں علاج کے لیے کہاں منتقل کیا گیا