بارش کی تباہ کاریوں کے بعد 9 اضلاع آفت زدہ قرار
رواں برس جون کے اختتام سے شروع ہونے والی مون سون کی بارشوں کی تباہ کاریوں کے بعد صوبائی حکومت نے 13 اگست کو سندھ بھر کے 9 اضلاع کو آفت زدہ قرار دے دیا جب کہ حکومت نے مجموعی طور پر 18 اضلاع کو بارشوں سے سخت مثاثرہ قرار دیا ہے۔
سینیئر ممبر بورڈ آف ریونیو اور ریلیف کمشنر سندھ کی جانب سے جاری کردی نوٹی فکیشن کے مطابق ٹھٹھہ، جامشورو، بدین ، خیر پور ، نوشہرو فیروز، سانگھڑ،دادو، مٹیاری، قمبر شہزاد کوٹ اضلاع کو آفت زدہ قرار دیا گیا ہے۔
نوٹی فکیشن میں واضح کیا گیا کہ مذکورہ تمام اضلاع مکمل طور پر نہیں بلکہ ان کی زیادہ تر یوسیز آفت زدہ ہیں۔
نوٹی فکیشن میں صوبے کے 9 اضلاع کے 723 دیہات کو آفت زدہ قرار دیا گیا ہے، جہاں امدادی کارروائیوں کو تیز کرنے کی ہدایات جاری کردی گئیں۔
سندھ حکومت نے صوبے کے اضلاع کو ایسے وقت میں آفت زدہ قرار دیا ہے جب کہ صوبائی حکومت کو امریکی حکومت نے بارشوں سے نمٹنے کے لیے 10 لاکھ امریکی ڈالر کی امداد دینے کا اعلان کیا۔
سندھ حکومت کے مطابق امریکی حکومت نے بارشوں سے متاثرہ علاقوں میں بحالی کے لیے 10 لاکھ ڈالر کی امداد دی ہے اور اس ضمن میں امریکی سفی ڈونلڈ بلوم نے سید مراد علی شاہ سے ملاقات کی۔
سندھ حکومت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعلیٰ نے امریکی سفیر کو بتایا کہ شدید بارشوں سے سندھ میں تین ڈویژنوں کے 8اضلاع بری طرح متاثر ہوئے، جہاں مجموعی طور پر 723 دیہات متاثر ہوئے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے امریکی سفیر کو آگاہی دی کہ حالیہ مون سون بارشوں سے صوبے کی 2135.4 کلومیٹر رقبے پر پھیلی 548 مختلف سڑکیں، 45 برجز، 32 دکانیں تباہ ہوئیں جب کہ 22817 جزوی مکانات اور 4520 مکمل تباہی سمیت 974 مویشی ہلاک اور 674 رقبے پر پھیلی فصلیں تباہ ہوئیں،
وزیر اعلیٰ سندھ نے مزید ڈونلڈ بلوم کو مزید آگاہی دی کہ شدید بارشوں کے نتیجے میں 130 افراد ہلاک ہوئے جن میں 54 مرد، 11 خواتین اور 65 بچے شامل ہیں جبکہ 422 متعدد زخمی ہوئے،
وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے بریفنگ کے بعد امریکی سفیر نے انہیں مزید تعاون کی بھی یقین دہانی کروائی۔
صوبہ سندھ میں جون کے اختتام سے بارشوں کا سلسلہ شروع ہوا اور گزشتہ دو ماہ سے صوبے بھر میں وقفے وقفے سے بارشیں جاری ہیں۔
سندھ بھر میں بارشوں کے بعد تاحال بہتر امدادی کارروائیاں شروع نہ ہونے کی وجہ سے صوبے بھر میں گیسٹرو کے امراض میں اضافہ دیکھا گیا ہے اور سندھ بھر میں اندازے کے مطابق 10 ہزار سے زائد افراد گیسٹرو، کالرا اور ہیضے جیسی بیماریوں کا شکار بن چکے ہیں اور اسپتالیں بھری ہوئی ہیں۔
گیسٹرو کی بیماری پھیلنے اور اسپتالوں میں صحت کے انتظامات درست نہ ہونے کی وجہ سے صوبے بھر میں تین درجن سے زائد بچوں کی اموات بھی ہوچکی ہیں۔
حالیہ مون سون کی بارشوں سے دارالحکومت کراچی بھی سخت متاثر ہوا ہے، جہاں کئی علاقوں سے کئی دن تک بارش کا پانی نہیں نکالا جا سکا تھا۔