سندھ میں باضابطہ طور پر فوتی کوٹہ ہمیشہ کے لیے ختم

سندھ میں مرحوم ملازمین کی اولاد کیلئے فوتی کوٹہ ہمیشہ کے لیے ختم کرتے ہوئے سندھ حکومت نے نوٹی فکیشن جاری کردیا۔

فوتی کوٹہ کے تحت سرکاری ملازم کی دورانِ سروس وفات پر ایک بیٹے، بیٹی یا بیوہ کو سرکاری نوکری دی جاتی تھی۔

یہ کوٹہ ملک سمیت سندھ میں 1974 سے نافذ تھا، اب پچاس سال بعد اسے باضابطہ طور پر ختم کردیا گیا۔

عدالتی حکم کے بعد سندھ میں متوفی کوٹا پر سرکاری ملازمتیں دینے پر پابندی عائد

سپریم کورٹ کے حکم پر سندھ کابینہ نے 4 دسمبر 2024 کو فوتی کوٹہ ختم کرنے کی منظوری دی تھی جس کا نوٹیفکیشن 20 دسمبر کو کردیا گیا، صوبے میں فوتی کوٹہ کے تحت اب مزید بھرتیاں نہیں کی جائیں گی۔

سپریم کورٹ نے 18 اکتوبر 2024 کو اپنے فیصلے میں سرکاری ملازمین کے بچوں سے متعلق کوٹہ پالیسی و پیکیجز کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔

سندھ کابینہ نے سپریم کورٹ کے حکم پر فوتی کوٹہ ختم کردیا

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے حکم دیا تھا کہ وفاق سمیت صوبائی حکومتیں اشتہار یا اوپن میرٹ کے بغیر سرکاری ملازمین کے بچوں کو ملازمتیں دینے کی پالیسی ختم کریں۔

سپریم کورٹ کے مطابق عدالتی فیصلے کا اطلاق پہلے سے سرکاری ملازمین کے بچوں کو ملنے والے کوٹے پر نہیں ہوگا۔ عدالتی فیصلے کا اطلاق دہشتگردی کے واقعات میں شہید ہونے والے افراد کے قانونی ورثا پر نہیں ہوگا۔

سندھ میں 50 سال سے نافذ فوتی کوٹہ ختم