سندھ میں خواتین اور خصوصی افراد کی فلاح و بہبود کے لیے فنڈز مختص
سندھ حکومت نے 37 ارب روپے خسارے کا 22 کھرب 44 ارب روپے کا بجٹ پیش کردیا، بجٹ میں خواتین اور خصوصی اہمیت کے حامل افراد کے لیے بھی فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔
سید مراد علی شاہ نے بجٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ خواتین کی فلاح و بہبود کے لیے بھی اچھی خاصی رقم رکھی گئی ہے، محکمہ حقوق و نسواں کیلئے آئندہ مالی سال کیلئے 705.983 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں،جس میں سے بینظیر وومین ایگریکلچرل ورکرز پروگرام کیلئے 500 ملین روپے رکھے گئے ہیں جب کہ زرعی شعبے سے وابستہ یہ پروگرام دیہی خواتین کے معیار زندگی اور زرعی پیداوار کو بہتر بنائے گا۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ضلعی سطح پر سیف ہاؤسز چلانے کیلئے 30 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں،جیل میں قید خواتین اور بچوں کیلئے فنڈز مختص کئے گئے، جیلوں میں قید خواتین و بچوں کیلئے قائم کیے گئے سپورٹ فنڈ کیلئے 64 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں جب کہ سندھ حکومت آئندہ سال ڈائریکٹوریٹ آف وومن ایمپاورمنٹ اینڈ پروٹیکشن سنٹر کا قیام عمل میں لائے گی۔
وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق اس نئے شعبے و مرکز کے قیام کیلئے 2.54 ملین روپے رکھے گئے ہیں، سندھ حکومت نے خصوصی طور پر خواتین کیلئے پنک بس سروس شروع کرچکی ہے، ہراسانی کے خلاف محتسب اعلیٰ برائے خواتین کیلئے ہم نے 133 ملین روپے رکھے گئے ہیں جب کہ خصوصی افراد کیلئے آئندہ مالی سال میں 6.1 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، ان کی تعلیم کیلئے 879.500 ملین روپے مختص کیے ہیں، اسی طرح خصوصی افراد پر کام کرنے والے دیگر اداروں کیلئے 250 ملین رکھے گئے ہیں جب کہ اسپشل ایجوکیشن اسکول پروگرام ایڈاپٹ کرنے کیلئے 75 ملین روپے رکھے گئے ہیں۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ غریب پرور پروگرام کے تحت خصوصی صلاحیتوں کے حامل افراد کے لیے 250 ملین روپے اور خصوصی تعلیمی اسکول پروگرام کو اپنانے کے لیے 75 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں جب کہ خصوصی افراد کیلئے گاڑیوں کی خریداری کی مد میں سفری سہولیات کیلئے 358 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ معذور افراد کی تعلیم کیلئے مختلف اداروں کیلئے 1.087 ارب روپے کی گرانٹ مختص کئی گئی ہے، جب کہ تخفیف غربت پروگرام کے تحت اسپیشل اسکلڈ پرسن ورکنگ آرگنائزیشنز (DPOs) کیلئے ایک ارب روپے کی تجویز ہے، خصوصی صلاحیتوں کے حامل بچوں کیلئے معاون آلات کی خریداری کیلئے 400 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔
وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ Adopt a Special Education School Program کیلئے 75 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں جب کہ ڈی ای پی ڈیDEPD نے اساتذہ کی تربیت اور ہنر مندی کی ترقی کیلئے 50 ملین روپے مختص کیے ہیں، اسپیشل ایجوکیشن ٹیچرز ٹریننگ اکیڈمی جامشورو کیلئے 10 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں، جامشورو اکیڈمی اساتذہ اور منتظمین کی تربیت کے لیے قائم کیا گیا ہے۔